Skip to main content

تقریب جشن آزادی

 رحیم یار خان میں جشن آزادی اور براکا خان برلاس کی مغل سپریم کونسل میں ریکارڈ کامیابی کی تقرب منعقد کی گئی جس میں پاکستان بھر سے مغل راہنماؤں دلدار فانی مغل صاحب،

 زاہد عامر چغتائی صاحب،

 محفوظ اللہ صاحب گلگت بلتستان ، حیات قادری صاحب سبی کوئٹہ ، راشد ابراہیم مغل صاحب ایڈمن دی مغل ، شہباز مغل صاحب سیالکوٹ ،

مغل کے آدم صاحب سندھ 

 اور عتق مغل مانسہرہ والے صاحب جبکہ مقامی مقررین میں مرزا ممتاز حسین مغل صاحب ،براکا خان برلاس صاحب ،حاجی خالد صاحب، مختار احمد ببی صاحب، ریحان مغل صاحب، پروفیسر افضل بیگ صاحب، حنیف مغل صاحب، اعظم مغل صاحب اور میں ڈاکٹر عارف محمود چغتائی میں نے منگولوں کو ڈاکو کہنے پر فواد چوہدری کے خلاف قرارداد مذمت پیش کی جسے سب شرکاء نے ہاتھ کھڑا کر کے تائید کی آخر میں سانحہ فیروزہ، اکبر مغل صاحب کی والدہ اور بشیر بابا مغل کے لیے حاجی خالد صاحب نے دعائے مغفرت کی گئی




















Comments

Turko mongol

فاتح عالم چنگیزخان

فاتح عالم چنگیز خاں چنگیزخان    خاندانی پس منظر شخصیت و کردار تاریخ کے آئینے میں   از قلم  ڈاکٹر عارف محمود چغتائی   نائب صدر بابری فورم پاکستان  03013353330   ہاوس آف بورجین کا ایک دمکتا ستارہ تموچن (چنگیز خان) کے خاندان (ہاوس آف بورجین) کا پس منظر  بورجین کون ہیں؟  بورجیگان کے لفظی معنی ہیں نیلگوں آنکھوں والے بھیڑیے کی اولاد یا نیلگوں  آنکھوں والے بھیڑیوں والے  بورجیگان     تومنہ خان اسے بورجین کا جدِاعلی کہا جاتا ہے اس کے دو جڑواں بیٹے قبل یا قابل خان دوسرا قجولی یا قاچولی بہادر تھا. قبل خان پہلے اس دنیا میں آیا اس لیے اسے بڑا کہا جاتا ہے اور اسی قبل خان سے اگئے تموچن یعنی چنگیز خان آتا ہے اور جبکہ قجولی بہادر سے اگئے تیموری آتے ہیں تومنہ خان نے اپنی زندگی ہی میں اپنے دونوں بیٹوں "قبل خان" اور قجولی بہادر "کے درمیان ذمہ داریاں تقسیم کر دیں تھیں اس ذمہ داری کے مطابق قبل خان اور اس کی اولاد سرداری یا حکمرانی کرے گی جبکہ قجولی بہادر کی اولاد سپہ سالاری کرے گی اور اس معاہدے کو فولاد کی تختی پر کندہ کرا کے محفوظ کر دیا ...

مغل بحریہ

مرزا عرفان بیگ ایڈووکیٹ  میرزا عرفان بیگ ایڈووکیٹ کے قلم سے  🔻مغربی ساحل پر مغل بحریہ🔻  ❗️یہ افسانہ ہے کہ مغلوں کے پاس بحریہ نہیں تھی...درحقیقت مغلوں کے پاس بحریہ تھی....اورنگزیب کے دور میں یہ سب سے زیادہ مضبوط تھی......اورنگ زیب نے اپنی خدمت میں سدیوں کو بھرتی کر کے مغربی ساحل میں ایک طاقتور بحری قوت تیار کی جس نے   1686-1690 کی اینگلو-مغل جنگ میں انگریزی ایسٹ انڈیا کمپنی کو شکست دی جسے بچوں کی جنگ بھی کہا جاتا ہے..... ‏ (A History of Mughal Navy and Naval Warfares ; Author, Atul Chandra Roy , page 142-143.) کتاب اے ہسٹری آف مغل نیوی اینڈ نیول وارفیئرز کا 7 واں باب؛  مصنف، اتل چندر رائے....مغربی ساحل پر مغل بحریہ کے بارے میں تفصیل سے بحث کرتے ہیں جو بنیادی طور پر سدیوں کے زیر انتظام تھا۔  پانیکر نے بجا طور پر مشاہدہ کیا ہے کہ "پرتگالی اتھارٹی کے ٹوٹنے اور برطانوی بالادستی کے قیام کے درمیان کے وقفے میں، ہندوستانی بحری مفاد میں ایک قابل ذکر بحالی دیکھنے میں آئی۔ کیمبے اور جنجیرہ میں مغلوں کے ایڈمرلز نے تجارتی تحفظ کے لیے کافی مضبوط بحری طاقت تیار کی۔...

تقریب یوم بابری کے موقع بیگ راج صاحب کا خطاب

 تقریب یوم بابری در 14 فروری 2022 کے موقع پر بیگ راج کا خطاب